اہل بیت مسلم اور غیرمسلم کے لئے
- Bushra Zubair
- Jul 17, 2024
- 3 min read
اہل بیت کی جلوہ گر محبت:

دلوں کو منورنے والے آسمانی چراغ
تصور کریں! ایک عظیم الشان قافلے کا جو زمین وآسمان کے سنگم پر گامزن ہے، جس کی روشنی زمانے کے تاریک گوشوں کو بھی منور کرتی ہے۔ یہ قافلہ ہے اہل بیت کا – نبی اکرم ﷺ کے گھر والوں کا – جن کی پاک ہستیاں، جن میں حضرت علی ؓ، حضرت فاطمہ ؓ، امام حسن ؓ اور خاص طور پر امام حسین ؓ شامل ہیں، نسلوں کے لیے ایمان کا ستون اور محبت کا سرچشمہ بنی ہوئی ہیں۔
قرآن مجید کی سورة الشوریٰ کی آیت 23 ہمارے سینوں میں اہل بیت سے عقیدت کا بیج بو دیتی ہے، جہاں رب العالمین خود فرماتا ہے، "وَمَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَىٰ" (اور میں تم سے اس (رسالت) کی تبلیغ کا کوئی اجر نہیں مانگتا سوائے اس کے کہ قرابت داروں سے مودت (محبت) رکھو)۔ یہاں قرابت دار کون ہیں؟ ہر مسلمان جانتا ہے – وہ برگزیدہ ہستیاں جن کی زندگیاں قرآن کی آیات اور نبوی احادیث کی متحرک تصویر ہیں۔
لیکن کیا اہل بیت کی یہ تابناک محبت صرف مسلمانوں کے ایمان تک ہی محدود ہے؟ نہیں، ہرگز نہیں! یہ محبت ایک آسمانی مشعل ہے جو عقائد کی دیواروں کو پھلانگ کر انسانی دلوں کے وسیع صحرا میں نور بکھیرتی ہے۔ یہ محبت سمندر کی لہروں کی طرح ہے، جو ساحلِ مذہب کو چھو کر واپس نہیں جاتی بلکہ آگے نکل کر مختلف عقائد اور رنگوں کے لوگوں کو اپنے نور سے نوازا کرتی ہے۔
دنیا بھر میں کتنے ہی غیر مسلم دانشور ہیں جن کے دل اہل بیت کی عظمت کے سامنے جھک جاتے ہیں۔ مشہور مسیحی اسکالر مائکل کوہن جب حضرت علی ؓ کی عدل اور حکمت کا ذکر کرتے ہیں تو کیا یہ اہل بیت کی شان کا اعتراف نہیں ہے؟ کیا یہ اس بات کی دلیل نہیں ہے کہ اہل بیت کی ذات سے ایسا نور پھوٹتا ہے جو ہر انسان کی روح کو اپنی طرف متوجہ کر لیتا ہے؟
اسی طرح، جب ممتاز جرمن اسکالر آڈ گریف، امام حسین ؓ کی کربلا میں ظلم کے خلاف بغاوت اور حق کی سربلندی کے لیے دی جانے والی قربانی کو لرزا دینے والی مثال کے طور پر پیش کرتے ہیں، تو کیا یہ ہمارے اندر حق اور سچائی کے لیے لڑنے کا جذبہ نہیں بھڑکا دیتا؟
یہ وہ لمحات ہیں جب ہم محسوس کرتے ہیں کہ اہل بیت سے محبت کسی خاص مذہب کی ملکیت نہیں ہے۔ یہ وہ اقدار ہیں – عدل، ایثار، قربانی – جو ہر رنگ، نسل اور عقیدے سے بالاتر ہو کر ہمیں انسانیت کے مشترکہ رشتے میں پرو دیتی ہیں۔
بے شک، مسلمان اور غیر مسلم اہل بیت سے اپنی عقیدت کا اظہار مختلف طریقوں سے کرتے ہیں۔ ہم مسلمان ان ہستیوں کی پیروی کرتے ہیں، ان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے ہیں، اور ہر سال عقیدت کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے ان کی یاد مناتے ہیں۔ ہم امام حسین ؓ کی شہادت کو کربلا کے میدان میں حق اور سچائی کے علم کو بلند رکھنے کی عظیم مثال کے طور پر مناتے ہیں۔ ہم ان کے مزارات پر حاضری دیتے ہیں اور ان کی سیرت کو اپنی زندگیوں کا آئینہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ جبکہ عام طور پر غیر مسلم ان کی عظمت کا احترام کرتے ہیں اور ان کی سیرت سے اخلاقی اور انسانی سلوک کے وہ گُر سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں جو ان کی زندگیوں کو سنوار سکتے ہیں۔
Comments